سری نگر ، 22/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں معلق اسمبلی کا قیام ناممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اس صورتحال کی خواہاں ہے تاکہ وہ گورنر راج کی مدت میں توسیع کر سکے۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار اتوار کے روز جھیل ڈل میں شکاروں پر ایک انتخابی ریلی کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا، ’جموں و کشمیر میں معلق اسمبلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ہم کانگریس کے ساتھ ما قبل الیکشن بھی الائنس کر سکتے تھے لیکن ہم نے پہلے الائنس کیا تاکہ ایسا نہ ہو سکے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’بی جے پی جموں و کشمیر میں معلق اسمبلی چاہتی ہے تاکہ ان کو بہانہ ملے کہ گورنر راج مزید بڑھ سکے لیکن جموں و کشمیر کے لوگ اس بات کی اجازت نہیں دیں گے‘۔ راہل گاندھی کے دورے کے بارے میں عمر عبداللہ نے کہا: ’اچھی بات ہے کہ راہل گاندھی یہاں آ رہے ہیں ان کو مقابلہ کرنا ہوگا بی جے پی کے ان مرکزی لیڈروں کا جو یہاں بڑے پیمانے پر مہم چلا رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا: ’میں چاہوں گا کہ وہ یہاں دو چار بار آ کر اپنے کیڈر کو مضبوط بنائیں‘۔ پی ڈی پی کے منتظر محی الدین کے ان کو سپورٹ فراہم کرنے پر ان کا کہنا تھا، ’منتظر محی الدین صاحب نے اپنی پارٹی کے حکم کے خلاف مجھے بڈگام سیٹ پر سپورٹ کیا ہے جبکہ اپنی پارٹی نے پی ڈی پی کے امید وار کو حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا، ’اس کے لئے میں منتظر محی الدین صاحب کا شکر گذار ہوں‘۔ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے موصوف صدر نے کہا: ’بی جے پی کو مرکز میں کوئی ایسا قابل مسلمان نہیں ملا جس کو وہ وزیر بناتے‘۔ انہوں نے کہا: ’بی جے پی کو جموں و کشمیر کو دینے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ وہ صرف تین خاندانوں کو نشانہ بناتے ہیں۔‘